Monday 17 December 2018

أعوذ بالله من الشيطان الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
*اللہم صلی علی محمدوآل محمدوعجل فرجہم*


مَنْ كَفَرَ بِاللَّهِ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ وَلَٰكِنْ مَنْ شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِنَ اللَّهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ . ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمُ اسْتَحَبُّوا الْحَيَاةَ الدُّنْيَا عَلَى الْآخِرَةِ وَأَنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ

Whoever disbelieved in Allah after his belief, except him who is forced thereto and whose heart is at rest with Faith but such as open their breasts to disbelief, on them is wrath from Allah, and theirs will be a great torment. That is because they loved and preferred the life of this world over that of the Hereafter. And Allah guides not the people who disbelieve.

جو شخص اپنے ایمان کے بعد اللہ سے کفر کرے، سوائے اس کے جس پر جبر کیا گیا اور اس کا دل ایمان پر مطمئن تھا، لیکن جس نے کفر کےلیے (اپنا) سینہ کھول دیا (راضی خوشی کفر کیا) تو ایسے(سقیفہ والے ) لوگوں پر اللہ کا غضب ہے، اور ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے۔
یہ اس لیے کہ انھوں (سقیفہ والوں )  نے دنیاوی زندگی کو آخرت کے مقابلے میں زیادہ محبوب رکھا، بے شک اللہ کافر قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔

[Al-Quran 16: 106-107]

No comments:

Post a Comment